ہمارے زرائع نے انکشاف کیا ہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین آصف علی زردای کے نمائندوں نے امریکہ میں اعلیٰ عسکری قیادت سے رابطہ کر کے یہ پیغام دیا گیا ہے کہ عسکری ادارے کی جانب سے پیپلز پارٹی کے خلاف آپریشن جاری ہے یہی وجہ ہے کہ وہ پاکستان نہیں آ سکتے جبکہ موجودہ حکومتی کرپٹ ارکان کے خلاف آپریشن نہیں کیا جا رہا ہے ہمارے ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ آصف زرداری نے اپنے پیغام میں کہا ہے کہ عسکری قیادت پیپلز پارٹی اور نون لیگ کی قیادت کی کرپشن کا موازنہ کر لے تو اسے اندازہ ہو جائے گا کہ کون سی پارٹی کرپشن میں سب سے آگے ہے ، آصف علی زرداری نے اپنے پیغام میں شکوہ اس بات کو ظاہر کرتا ہے کہ انہیں نشانہ بنایا جا رہا ہے جبکہ نون لیگ کی اعلیٰ قیادت کو بھی قانون کی گرفت میں لایا جائے.
ہمارے زرائع نے یہ بھی بتایا ہے کہ جیسے ہی نوازشریف کو اس ملاقات کی اطلاع ملی تو شریف برادران نے فوری طور پر اپنی کچن کیبنٹ کو اکٹھا کیا جہاں باہمی اتفاق رائے سے یہ فیصلہ ہوا کہ نواز شریف عوامی جلسوں سے خطاب کریں اور عوام کو اپنی حمایت کے لئے پُرجوش کریں سوسرکاری خزانوں کے منہ کھول دئے گئے ہیں اور حکومتی اخراجات پر رابطہ عوامی مہم کے ساتھ ساتھ میڈیا وار بھی شروع کر دی گئی ہے جس میں اپنی کرپشن کے شاہکار میگا پراجیکٹس کو بھی پیپلزپارٹی اور جنرل مشرف کے کھاتے میں ڈالا جا رہا ہے اس کہاوت کے مطابق کہ "” میٹھا میٹھا ہپ ، کڑوا کڑوا تھو ””