شدت پسند تنظیم دولت اسلامیہ نے شام کے قبل از اسلام تاریخی شہر پالمیرا کے قریبی قصبے تدمر کے کچھ حصوں پر قبضہ کر لیا ہے۔
شام کے ایک مانیٹرنگ گروپ کےمطابق دولت اسلامیہ کے جنگجوؤں نے پالمیرا کے قریبی قصبے تدمر کے شمالی حصے پر قبضہ کر لیا ہے لیکن وہ ابھی تک تاریخی ورثے کے پاس نہیں پہنچ سکے ہیں۔ اطلاعات کے مطابق شدت پسندوں نے قبل از اسلام پالمیرا کے تاریخی ورثے پر قبضے کی کوشش کی لیکن انھیں وہاں سے بھگا دیا گیا۔
یونیسکو کے مطابق پالمیرا کے کھنڈرات دنیا کا سب سے زیادہ قیمتی تاریخی ورثہ ہیں۔
ریگستان کے وینس کو شدت پسندوں سے خطرہ
شام کےتاریخی ورثے کے محکمہ کے سربراہ نے کہا ہے کہ سینکڑوں مجسموں کو محفوظ مقامات پر پہنچا دیا گیا ہے۔
دولت اسلامیہ نے عراق کے بعض علاقوں پر قبضے کے بعد وہاں سے قبل از اسلام نمرود اور ہترا جیسے تاریخی ورثوں کو تباہ کر دیا تھا۔ خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ جنگجو پالمیرا پر قبضے کے بعد اس تاریخی ورثے کو بھی نقصان پہنچانے کی کوشش کریں گے۔
شام کے مانیٹرنگ گروپ کے مطابق پالمیرا کے قریبی قصبے تدمر کےایک تہائی حصے پر جنگجوؤں نے قبضہ کر لیا ہے۔پالمیرا کے نوادرات کو ’ریگستان کی دلہن‘ بھی کہا جاتا ہے۔ پالمیرا کی تاریخی عمارتیں دوسری صدی عیسوی میں تعمیر ہوئیں اور وہ یونانی، ایرانی اور رومن فن تعمیر کا امتزاج ہیں۔
شدت پسندوں نے علاقے میں تیل اور گیس کی تنصیبات پر قبضہ کر لیا ہے اور اگر انھوں نے پالمیرا پر بھی قبضہ جما لیا تو یہ ان ایک بڑی فتح سمجھی جائے گی۔