پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ جب سے شروع ہوا ہے بار بار تعطل کا شکار ہوتا چلا آ رہا ہے اب ایک بار پھر دونوں حکومتوں میں ٹھن گئی ہے ایران چاہتا ہے کہ پہلے ترمیم کی جائیں جب کہ پاکستانی حکومت کا موقف ہے کہ پہلے مذاکرات کئے جائیں اس کے نتیجے میں جس حل کی طرف بھی پہنچیں اس پر عمل کیا جائے جبکہ ایران نے گیس پائپ لائن منصوبے پر ترامیم کیے بغیر مذاکرات سے انکار کر دیا۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبے میں ایک بار پھر سے تعطل پیدا ہوگیا ہے۔ ایران کی جانب سے پاکستان پر واضح کر دیا گیا ہے کہ پہلے معاہدے میں ترامیم کرلیں، مذاکرات بعد میں ہوں گے۔ پاکستان کی جانب سے ترامیم پر بحث کی درخواست بھی کر دی گئی ہے تاہم کسی قسم کی پیشرفت دیکھنے میں نہیں آئی۔ وزارت پٹرولیم کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ مذاکرات کے حوالے سے ایران سے کئی بار درخواست کر چکے ہیں مگر ایران مذاکرات پر آمادہ نہیں۔