بالی ووڈ کی چمک دمک ہر کسی کو اپنی طرف متوجہ کرتی ہے تو بھلا کھلاڑی اس میں کس طرح پیچھے رہتے۔ بی بی سی نے ایسے چند کھلاڑیوں پر نظر ڈالی ہے جنھوں نے کھیل کے میدان پر ہٹ ہونے کے بعد پردے پر اپنی قسمت آزمائی لیکن انھیں کامیابی نہیں ملی۔
پدم شری کے اعزاز سے نوازے جانے والے ٹینس کھلاڑی لیئینڈر پیز نے 2013 میں ’راجدھانی ایکسپریس‘ نامی فلم میں بطور مرکزی اداکار کام کیا۔
فلم نہ ناظرین کو پسند آئی، نہ مبصرین کو۔ اس فلم کی ناکامی کے بعد لیئینڈر پیز نے فلمی کیریئر سے کنارہ کر لیا۔
عالمی سطح پر باکسنگ میں بھارت کی پہچان سمجھے جانے والے باکسر وجیندر سنگھ نے اکشے کمار کے پروڈکشن ہاؤس کی سنہ 2014 میں آنے والی فلم ’فگلي‘ میں کام کیا۔
باکسنگ رنگ میں حریفوں کو بے حال کر دینے والے وجیندر کی یہ فلم باکس آفس پر اوندھے منہ گر پڑی۔
پروین کمار نے سنہ 1960-1970 کی دہائی میں ہندوستان کے لیے عالمی سطح پر ڈسکس تھرو میں گولڈ میڈل جیتا تھا۔
سنہ 1981 کی فلم رکشا میں ولن کے رائٹ ہینڈ کے طور پر کریئر کی شروعات کرنے والے پروین کی فلمی دنیا میں ابھی تک کوئی شناخت نہیں بن پائی ہے۔
اداکار کے طور پر انھیں بی آر چوپڑہ کے ٹی وی سیریل ’مہابھارت‘ سے کامیابی ملی جس میں انھوں نے ’بھیم‘ کا کردار ادا کیا۔
دنیائے کرکٹ میں ٹیسٹ میچ کی تاریخ میں ہندوستان کے بہترین اوپننگ بلے باز سنیل گواسکر نے ریٹائرمنٹ کے بعد ’ساولی پریماچي‘ نام کی مراٹھی فلم میں کام کیا۔
اس فلم کو زیادہ کامیابی نہیں ملی۔
اس کے بعد سنیل نے نصیر الدین شاہ کے ساتھ ہندی فلم ’مالا مال‘ میں بھی کام کیا۔ لیکن وہ کرکٹ والی کامیابی فلموں میں نہیں دوہرا سکے۔
کرکٹر اجے جڈیجہ نے بھی بالی ووڈ میں قسمت آزمائی کی۔
ان کی فلم ’کھیل‘ تھی جس میں ان کے ساتھ سنیل شیٹی اور سنی دیول تھے تاہم فلم باکس آفس پر فلاپ رہی۔
اس فلم کے بعد اجے نے بالی وڈ کی طرف مڑ کر بھی نہیں دیکھا۔
ٹیسٹ کرکٹ اور ون ڈے دونوں میں اپنے مخصوص انداز کے لیے معروف بائیں ہاتھ کے بیٹسمین ونود کامبلی آج کل ٹی وی پر کرکٹ كمنٹري کرتے نظر آتے ہیں۔
ونود کامبلی نے اداکار کے طور پر دو فلمیں ’انرتھ‘ اور ’پل پل دل کے ساتھ‘ کیں اور دونوں ہی فلمیں باکس آفس پر ناکام رہیں۔
سنہ 1983 میں پہلا کرکٹ ورلڈ کپ جیتنے والی ہندوستانی کرکٹ ٹیم کے کپتان کپل دیو کو ہندوستان کے آل ٹائم عظیم بولروں میں شمار کیا جاتا ہے۔
کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کے بعد کپل نے کچھ فلموں، ’سٹمپڈ‘، ’اقبال‘، ’چین کھلی کہ مین کھلی‘ وغیرہ میں چھوٹے موٹے کردار ادا کیے لیکن انھوں نے اداکاری کو کیریئر نہیں بنایا۔
بھارتی کرکٹ ٹیم کے سابق آل راؤنڈر سندیپ پاٹل بھی بالی وڈ فلم میں ناکامی کا مزہ چکھ چکے ہیں۔
سنہ 1985 میں ’کبھی اجنبی تھے‘ نام کی فلم میں سندیپ پاٹل پونم ڈھلوں کے ساتھ بڑے پردے پر رومانس کرتے نظر آئے لیکن وہ ناظرین کا دل نہ جیت سکے۔
اس کے بعد سندیپ پاٹل نے کوئی فلم نہیں کی، لیکن ان کے بیٹے چراغ پاٹل چھوٹے پردے پر اداکاری کر رہے ہیں۔
سنہ 1990 کی دہائی کے ہندوستانی بولر سلیل انكولا کو جب 10 سال کے کرکٹ کیریئر میں بڑی کامیابی نہیں ملی تو انھوں نے کرکٹ کو خیرباد کہا اور بالی وڈ میں فلم ’كركشیتر‘ کےساتھ قدم رکھا۔
’پتہ‘ اور ’چرا لیا ہے تم نے‘ جیسی فلموں کی ناکامی کے بعد سلیل نے اپنا رخ چھوٹے پردے یعنی ٹی وی انڈسٹری کی طرف کر لیا ہے۔
پاکستان کے کامیاب ترین اوپنرز مین شمار ہونے والے بیٹسمین محسن حسن خان نے سنہ 1983 میں بالی وڈ اداکارہ رینا رائے سے شادی کی۔
محسن خان نے مٹلی سٹارر فلم ’بٹوارہ‘ کے ساتھ فلموں میں قدم رکھا اور اس کے بعد ’ساتھی‘، ’میڈم ایکس‘، ’گناہگار کون‘ جیسی فلمیں کیں لیکن وہ اپنی جگہ نہیں بنا سکے۔
رینا رائے سے علیحدگی کے بعد محسن خان پاکستان لوٹ گئے اور بالی وڈ کو بھی خیرباد کہہ دیا۔