سعودی عرب کا کہنا ہے کہ یمن کے ساتھ متصل سرحدی علاقوں میں حوثی باغیوں نے حملہ کیا ہے جس کی بعد کئی گھنٹوں پر مشتمل جھڑپیں ہوئی ہے۔
سعودی عرب کے سرکاری خبررساں ادارے سعودی نیوز ایجنسی کے مطابق ان جھڑپوں میں سعودی عرب کے چار فوجی اہکار اور درجنوں یمنی باغی ہلاک ہوئے ہیں۔
سعودی نیوز ایجنسی کے مطابق جمعے کے روز جازان اور نجران کے علاقوں میں حوثی باغیوں اور سابق یمنی صدر علی عبداللہ صالح کی حامی فوجوں نے حملہ کیا۔
خبررساں ادارے اے ایف پی کے مطابق سنیچر کو سعودی عرب کے سرکاری خبررساں ادارے کی طرف کی جاری ہونے والے بیان میں بتایا گیا کہ ’سعودی فوجوں یمن کی طرف سے جازان اور نجران کے سرحدی علاقوں پر ہونے والے حملوں کا دفاع کیا ہے۔ اس حملے کی منصوبہ بندی اور عمل درآمد معزول صدر علی عبداللہ صالح کے رپبلکن گارڈ اور حوثی جنگجوؤں کی مدد سے کی گئی۔‘
دوسری جانب یمن کے دارالحکومت صنعا میں جمعے کی رات سعودی اتحادی فوجوں نے فضائی بمباری بھی کی ہے۔
خیال رہے کہ یمن میں ایران نواز حوثی باغیوں کے خلاف سعودی قیادت والے ایک فوجی اتحاد اور سابق یمنی صدر علی عبداللہ صالح کی وفادار فوج مارچ سے فضائی حملہ جاری رکھے ہوئے ہے۔
باغیوں نے حالیہ صدر منصور ہادی کو فروری میں دارالحکومت صنعا سے فرار ہونے پر مجبور کر دیا تھا جنھوں نے بعد میں سعودی عرب میں پناہ حاصل کر لی تھی۔
اقوامِ متحدہ کے مطابق یمن میں جاری جنگ میں مارچ کے مہینے سے اب تک خواتین اور بچوں سمیت دو ہزار افراد ہلاک اور آٹھ ہزار سے زیادہ زخمی ہو چکے ہیں جبکہ پانچ لاکھ لوگ نقل مکانی پر مجبور ہوئے ہیں۔