پاکستان تحریک انصاف کے چےئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ سال2015ء میرے لئے بڑا مشکل سال تھا،وزیراعظم بنا تو ملک سے غربت کا خاتمہ میری پہلی ترجیح ہوگی،افغان صدر اشرف غنی نے بھی ملاقات کی دعوت دی ہے،بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی سے ملاقات میں کشمیر پر بات نہیں ہوئی،ایک افغان طالبان لیڈر کا علاج شوکت خانم ہسپتال لاہور میں ہوا تھا ہمیں تب معلوم ہوا جب انہوں نے علاج کے بعد شکریے کا خط بھیجا،اگر گھر چلانے کا تعلق کی تھیوری سیاسی کامیابی سے منسوب ہے تو قائد اعظم،نیلسن منڈیلا اور مہاتما گاندھی بھی ناکام انسان تھے۔نجی ٹی وی پروگرام سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ2013ء کے الیکشن میں دھاندلی کی تحقیقات کرنے کے حوالے سے جوڈیشل کمیشن کا نتیجہ وہ نہیں آیا جس طرح ان کی فائنڈنگ تھی،22جماعتیں کہتی ہیں کہ دھاندلی ہوئی ہے21ہزار ووٹ کا پتہ نہیں چلتا تھا کہ کہاں سے آئے،کسی کا مینڈیٹ چوری کرنا بہت بڑا جرم ہے۔انہوں نے کہا کہ لودھراں کے الیکشن سے معلوم ہوا کہ 2013ء کا الیکشن جعلی تھا،این اے 122میں تمام سرکاری مشینری استعمال کی گئی،ن لیگ کے سارے وزراء مہم چلا رہے تھے،جب دوبارہ الیکشن فوج کی نگرانی میں ہوئے تو نتیجہ درست آیا۔انہوں نے کہا کہ اسمبلیوں پر قبضہ مافیا اور جرائم پیشہ لوگ قابض ہیں،ڈیڑھ سو پارلیمنٹیرین نے دوہزار ارب روپے کی چوری کی ہے،ان میں کوئی اخلاقیات نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ شوکت خانم پشاور ہسپتال میری وجہ سے نہیں لاہور شوکت خانم ہسپتال کی کارکردگی کی وجہ سے بنایا گیا،پشاور شوکت خانم ہسپتال کو پونے چار سال میں تعمیر کردیاگیا،تھوڑے سے عرصے میں90کروڑ روپے اکٹھے کردئیے گئے،شوکت خانم پشاور ہسپتال کے پی کے کے ہسپتالوں کیلئے ماڈل بنے گا۔انہوں نے ریحام خان کی طلاق کے سوال پر جواب دیتے ہوئے کہا کہ یہ ذاتی زندگی ہے اس پر زیادہ باتیں نہیں کرنی چاہئے،طلاق سب سے زیادہ تکلیف دہ چیز ہے،شادی نہ سیاست کیلئے کرتا ہوں اور نہ شادی کوئی طلاق کیلئے کرتا ہے،اگر گھر چلانے کا تعلق سیاسی کامیابی سے ہو تو قائداعظم ،نیلسن منڈیلا اور مہاتما گاندھی بھی ناکام انسان تھے۔انہوں نے کہا کہ بھارت میں ایک کانفرنس میں نریندر مودی سے ملاقات کی دعوت ملی تھی،افغان صدر اشرف غنی نے بھی ملاقات کی دعوت ملی تھی،افغان صدراشرف غنی نے بھی ملاقات کی دعوت دی ہے۔انہوں نے کہا کہ 4,5سال قبل ایک افغان طالبان لیڈر کا علاج شوکت خانم ہسپتال لاہور میں ہوا تھا ہمیں تب معلوم ہوا جب انہوں نے علاج کے بعد شکریہ ادا کرنے کا خط بھیجا۔انہوں نے کہا کہ نوازشریف بادشاہ ہے اور بادشاہت کرتا ہے،پاک بھارت کے درمیان تعلقات اداروں کے ذریعے ہونی چاہئے شخصیات کے ذریعے نہیں۔انہوں نے کہا کہ نریندر مودی کے ساتھ ملاقات کے دوران کشمیر ایشو پر بات نہیں ہوئی تھی،کشمیر کا مسئلہ کشمیریوں کے رائے کے مطابق حل ہونا چاہئے۔انہوں نے کہا کہ پاک چائنہ اقتصادی راہداری منصوبے میں2چھوٹے صوبے ناراض ہیں ان کے ساتھ مشرقی پاکستان کی طرح سلوک کیا جارہا ہے،کے پی کے کو پانی،گیس کی رائلٹی نہیں ملی ہے،راولپنڈی اسلام آباد میٹروبس پر خرچ کئے گئے رقم پر چشمہ رائٹ بینک کینال بن سکتی تھی،چشمہ رائٹ بینک کینال کی تعمیر سے وہاں کے ڈیڑھ لاکھ لوگوں کو روزگار ملے گا۔انہوں نے کہا کہ راہداری کا سب سے چھوٹا روٹ میانوالی،اٹک اور ڈی آئی خان ہے،سڑک اور روٹ میں فرق ہوتا ہے۔انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ پرویزخٹک اکیلا نہیں ہے کے پی کے کی تمام جماعتیں اس ایشو پر ان کے ساتھ ہیں۔انہوں نے پی آئی اے کی نجکاری کرنے سے متعلق سوال پر کہا کہ نجکاری سے پہلے اداروں کو ٹھیک کرنا ہوگا ،روس کو نجکاری نے تباہ کردیا،حکومت بڑے سوچ سمجھ کر قومی اداروں کو بیچے،نواز حکومت حکومتی ادارے ٹھیک نہیں چلا رہی اور ہم پر تنقید کر رہے ہیں کہ پی ٹی آئی ناتجربہ کار سیاسی جماعت ہے۔